حکومت پاکستان نے حال ہی م
یں ??نٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں ہائی کارڈ اور لو کارڈ زمر?
?ں کے لیے سرکاری داخلے کی نئی پالیسی جاری کی ہے۔ اس اقدام کا مقصد معیاری تفریحی مواد کو منظم کرنا اور عوامی مفاد کو یقینی بنانا بتایا گیا ہے۔ نئی گائیڈلائنز کے تحت، ہائی کارڈ پروجیکٹس م
یں ??ڑے بجٹ والی فلمیں، ڈرامے، اور میوزک ویڈیوز شامل ہیں، جن کے لیے لائسنسنگ اور ٹیکس کے قواعد سخت کیے گئے ہیں۔ دوسری طرف، لو کارڈ انٹرٹینمنٹ، جیسے کہ مقامی تھیٹر اور آزاد فلم ساز?
?ں کے لیے مراعات دی گئی ہیں۔
کچھ حلقو?
? کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی
معاشرتی طبقات کے درمیان تفریحی مواقع کو متوازن کرنے کی کوشش ہے۔ ہائی کارڈ پروجیکٹس پر ٹیکس بڑھانے سے حکومت کو اضافی آمدنی حاصل ہوگی، جبکہ لو کارڈ آرٹسٹس کو سپورٹ ملے گی۔ تاہم، تنقید کرنے والو?
? کا ماننا ہے کہ اس سے انڈسٹری م
یں ??یر رسمی طور پر دو سطحی نظام فروغ پائے گا۔ مثال کے طور پر، بڑے اسٹوڈیوز اپنے اخراجات بڑھا کر عام فنکار?
?ں کو مارکیٹ سے باہر کر سکتے ہیں۔
ثقافتی ماہرین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ حکومت کو نئی پالیسی کے نفاذ کے دوران مقامی زبانوں اور روایتی فنون کو تحفظ دینے والے اقدامات بھی کرنے چ?
?ہئ??ں۔ عوامی سطح پر، سوشل میڈیا پر لو کارڈ انٹرٹینمنٹ کے حامیوں نے مہم چلائی ہے جبکہ ہائی پروفائل آرٹسٹس نے اسے ان کی تخلیقی آزادی پر پابندی قرار دیا ہے۔ آنے والے مہینوں م
یں ??س پالیسی کے عملی اثرات واضح ہوں گے۔